وجد، الواجد کی تحریر ہے
جب مری روح کو مرا حصہ ملتا ہے
تو میں جھوم کے کہتی ہوں
الواجد کی تصویر کون ہے؟
مرے دل میں سرر کی تصویر ہے
یہ المصور کے ست رنگ میں ڈھلی ہو
مرے دل میں سات کلیاں کھل جاتی ہیں
مرے چراغوں کو تبسم ملتا ہے تو
میں مسکراتی رہےی ہوں مسلسل
میں رقص میں رہتی مسلسل
مجھ پہ واجب الوجود کا سایہ ہوتا ہے
اے مری نور، مرے ساتھ چل
اے مرا قلب! جھانکا کر دل میں
No comments:
Post a Comment